پروفیسرقدوس جاویداورخالدحسین کی کُتب کااجراء
جموں//شعبہ ا±ردوجموں یونیورسٹی نے تقریبات کے انعقادکے سلسلے کوجاری رکھتے ہوئے قاسمی ک±تب خانہ تالاب کھٹیکاں جموں کے اشتراک سے نامورادیب ،نقاد،محقق اورسابق صدرشعبہ ا±ردوکشمیریونیورسٹی پروفیسرقدوس جاویدکی کتاب ”ادب کے معمار(جموں،کشمیراورلداخ“جلداول اورمعروف ا±ردووپنجابی ادیب خالدحسین کی خودنوشت ”میں زندہ آدمی ہوں“کی رسم ِ رونمائی تقریب منعقدہوئی۔اس دوران ک±تب کی رسم رونمائی تقریب کی صدارت معروف ادیب ایازرسول نازکی نے کی۔اس موقعہ پرایڈیشنل ڈائریکٹرجنرل آف پولیس دانش رانامہمان خصوصی جبکہ نامورصحافی سہیل کاظمی مہمان ذی وقارتھے۔ایوان صدارت میں کتب کے مصنفین پروفیسرقدوس جاوید اورخالدحسین کے علاوہ محمدریاض احمدصدرشعبہ ا±ردوجموں یونیورسٹی بھی موجودتھے۔اس دوران ساہتیہ اکادمی ایوارڈیافتگان ولی محمداسیرکشتواڑی اورخالدحسین کی عزت افزائی بھی کی گئی اورانہیں شال سے نوازاگیا۔اپنے صدارتی خطاب میں ایازرسول نازکی نے پروفیسرقدوس جاوید کواہم موضوع پرکتاب مرتب کرنے اورخالدحسین کوخودنوشت لکھنے پرمبارکبادپیش کی۔انہوں نے مصنفین کے ساتھ ساتھ ساہتیہ اکادمی کی طرف سے ایوارڈحاصل کرنے والے ادیبوں اسیرکشتواڑی اورخالدحسین کوبھی مبارکبادپیش کی۔ایاز رسول نازکی نے شعبہ ا±ردوکے صدرپروفیسرمحمدریاض احمدکی ادبی تقریبات کے انعقادکے سلسلے میں کاوشوں کوبھی سراہا۔ایڈیشنل ڈائریکٹرجنرل آف پولیس دانش رانانے صدرشعبہ ا±ردوجموں یونیورسٹی پروفیسرمحمدریاض کاانہیں مہمان خصوصی کے طورپرمدعوکرنے کےلئے شکریہ اداکیا۔انہوں نے خالدحسین اورپروفیسرقدوس جاویدکواہم کتابیں تصنیف کرنے پرمبارکبادپیش کی اورادیبوں کے سماج کےلئے رول کوسراہا۔انہوں نے کہاکہ ادیب سماج کی بہترین اندازمیں عکاسی کرتے ہیں جس سے سماج کے ہرذی شعورفردکی رہنمائی ہوتی ہے۔ پروفیسرقدوس جاویدنے ”ادب کے معمار(جموں،کشمیراورلداخ )جلداول کی خصوصیات اوراہمیت پرخیالات کااظہارکیا۔انہوں نے کہاکہ اس کتاب میں جموں وکشمیراورلداخ کے تما م ترادبی پہلو?ں کوسمیٹنے کی بھرپورکوشش کی گئی ہے۔نامورصحافی سہیل کاظمی نے مصنفین اورساہتیہ اکادمی ایوارڈیافتہ ادیبوں کواہم کتابیں تصنیف وتالیف کرنے پرمبارکباددی۔انہوں نے شعبہ ا±ردوجموں یونیورسٹی کوملک کامتحرک ترین شعبہ قراردیا جہاں پرآئے روز طلبائ واسکالرس کے ساتھ ساتھ ادیبوں کوبہترین سوچ وفکرفراہم کی جاتی ہے۔سہیل کاظمی نے شعبہ ا±ردوپروفیسرمحمدریاض کوہرممکن تعاون دینے کی بھی یقین دہانی کروائی۔سینئرآئی اے ایس افسراشوک انگورانانے بھی خیالات کااظہارکرتے ہوئے مصنفین کومبارکبادپیش کی اورشعبہ ا±ردوکی ا±ردوکے تئیں خدمات کوسراہا۔قبل ازیں صدرشعبہ ا±ردوجموں یونیورسٹی پروفیسرمحمدریاض احمدنے مہمانوں کااستقبال کرنے کے ساتھ ساتھ پروفیسرقدوس جاویدکی کتاب پرمختصرتبصرہ بھی پیش کیا۔اس موقعہ پراسسٹنٹ پروفیسرا±ردوکامرس کالج جموں عرفان عارف نے خالدحسین کی خودنوشت ”میں زندہ آدمی ہوں“کے حوالے سے ایک مقالہ بھی پیش کیااوراس کتاب کی اہمیت وافادیت اوراسلوب پرخیالات کااظہارکیا۔اس موقعہ پرمقررین نے قاسمی کتب خانہ تالاب کھٹیکاں جموں کی ا±ردوادب کے فروغ کے سلسلے میں خدمات کوبھی سراہا۔اس دوران نظامت کے فرائض اسسٹنٹ پروفیسرشعبہ ا±ردوجموں یونیورسٹی پروفیسرفرحت شمیم نے انجام دیئے جبکہ شکریہ کی تحریک اسسٹنٹ پروفیسرشعبہ ا±ردوجموں یونیورسٹی عبدالرشید منہاس نے پیش کی۔پروفیسرقدوس جاویداورخالدحسین کی کتب کوقاسمی کتب خانہ تالاب کھٹیکاں جموں نے شائع کیا ہے۔اس موقعہ پر طلبائ،اسکالرس،فیکلٹی ممبران کے علاوہ معززشہریوں ،ادیبوں بشمول اسیرکشتواڑی ،خورشیدکاظمی،کلچرل اکیڈمی کے سینئر افسرامن سنگھ ،اسلم قریشی، ڈاکٹرعبدالرشیدمنہاس ،ڈاکٹرچمن لال، ڈاکٹرفرحت شمیم ،ڈاکٹراعجاز،ڈاکٹراعجاز،ڈاکٹررضا،ڈاکٹرقیوم،پیارے ہتاش ،اسلم شہزاد ودیگران بھی موجودتھے۔